Skip to content

خدا لاتبدیل خدا ہے

Posted in خُدا کی تلاش

کبھی آپ نے کسی سے کوئی وعدہ کِیا ہو اور بعد میں مُکر گئے ہوں کہ نہیں مجھے تو یاد نہیں؛ یا کسی کو ملنے کا وقت دیا ہو اور پھر بُھول گئے ہوں؛ یا کسی کو گھر پر آنے کی دعوت دی ہو اور خود گھر سے غائب ہوں؛ یا لکھ کر کوئی عہد یا وعدہ کِیا ہو اور بعد میں خود ہی اپنے تحریری حلف نامہ سے اِنکاری ہو گئے ہوں؛ یا کسی سے ٹوٹ کر محبت کی ہو اور پھر اُسی سے نفرت کی تمام حدیں پار کر دی ہوں؛ یا کسی کو اپنا دوست کہا ہو اور پھر اُس کے جانی دُشمن بن گئے ہوں؛ یا کبھی سچائی و صداقت کی راہ پر چل نکلے ہوں اور پھر بھٹک کر جھوٹ و گمراہی کی راہ پر چل پڑے ہوں؟ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اِنسانی فطرت ہے کہ وہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا ہے یعنی کبھی اپنے وعدوں اور باتوں کی پاسداری کرتا ہے اور کبھی خود ہی اُن کی دھجیاں بکھیر دیتا ہے یعنی کبھی یہ اِرادہ اور کبھی وہ اِرادہ، کبھی یہاں مُنکر اور کبھی وہاں مُنکر۔

یہ تو ہے تخلیق کی فطرت مگر آئیے اَب دیکھتے ہیں کہ تخلیق کو پیدا کرنے والے تخلیق کار کی فطرت کیسی ہے۔ پاک اِلہامی کلام میں خداوند خدا کی لاتبدیل فطرت بارے کیا خوب لکھا ہے، ’’خدا اِنسان نہیں کہ جھوٹ بولے اور نہ وہ آدمزاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔ کیا جو کچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟ یا جو فرمایا ہے اُسے پورا نہ کرے؟‘‘ (گنتی ۲۳:۱۹) یسعیاہ نبی کے اِلہامی صحیفہ میں خداوند خدا فرماتا ہے، ’’…مَیں خدا ہوں اور کوئی دوسرا نہیں۔ مَیں خدا ہوں اور مجھ سا کوئی نہیں، جو اِبتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہوں اور ایامِ قدیم سے وہ باتیں جو اَب تک وقوع میں نہیں آئِیں بتاتا ہوں اور کہتا ہوں کہ میری مصلحت قائم رہے گی اور مَیں اپنی مرضی بالکل پوری کروں گا۔‘‘ (یسعیاہ ۴۶:۹-۱۰) زندہ اِلہامی کلام میں خداوند خدا کے بارے لکھا ہے، ’’مَیں خداوند نے یہ فرمایا ہے، یوں ہی ہو گا اور مَیں کر دِکھائوں گا، نہ دست بردار ہوں گا، نہ رحم کروں گا نہ باز آئوں گا۔ تیری روِش اور تیرے کاموں کے مطابق وہ تیری عدالت کریں گے، خداوند خدا فرماتا ہے۔‘‘ (حزقی ایل ۲۴:۱۴) ایک اور مقام پر خدا نے اپنی لاتبدیل فطرت کے بارے میں فرمایا، ’’کیونکہ مَیں خداوند لاتبدیل ہوں…‘‘ (ملاکی ۳:۶) اِسی طرح خدا کا ایک اَور سچا اور نیک بندہ یعقوب اپنے خداوند کے رُوح کی تحریک سے کہتا ہے، ’’ہر اچھی بخشِش اور ہر کامِل اِنعام اُوپر سے ہے اور نُوروں کے باپ کی طرف سے ملتا ہے جس میں نہ کوئی تبدیلی ہو سکتی ہے اور نہ گردش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔‘‘ (یعقوب ۱:۱۷) آپ نے غور فرمایا کہ ’’نہ گردش کے سبب اُس پر سایہ پڑتا ہے‘‘ مطلب یہ ہُوا کہ سورج کے بارے میں اِنسانی نکتہٴ نظر یہ ہے کہ اُس پر گرہن لگ جاتا ہے اور وہ حرکت کرتے ہوئے اپنا سایہ ڈالتا ہے، پھر سورج طلوع ہوتا ہے اور غروب ہو جاتا ہے، ظاہر ہوتا ہے اور غائب ہو جاتا ہے۔ لیکن خدا جو اپنے آپ میں خود رُوحانی روشنی ہے اُس میں قطعی تبدیلی نہیں ہوتی یعنی اُس پر کسی بھی طرح کا اندھیرا و سایہ نہیں پڑتا۔ خداوند خدا اپنی فطرت، اپنی کاملیت، اپنے مقاصد، اپنے وعدوں، اپنے قول و فعل اور اپنی نعمتوں و برکتوں میں لاتبدیل ہے۔ وہ پاک و مُقدس ہے، ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ہے کہ وہ گناہ کا مُرتکب ہو اور ناپاک ہو جائے، یہ ممکن ہی نہیں کیونکہ ہر اچھی بخشِش اور کامِل انعام خدا کی طرف سے ہے لہذا بُرائی اُس میں سے نکل ہی نہیں سکتی اور نہ ہی وہ کسی کو بدی سے آزماتا ہے، ’’جب کوئی آزمایا جائے تو یہ نہ کہے کہ میری آزمایش خدا کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ نہ تو خدا بدی سے آزمایا جا سکتا ہے اور نہ وہ کسی کو آزماتا ہے۔‘‘ (یعقوب ۱:۱۳)

ہاں، یہ ضرور ہے کہ خدا کی لاتبدیل طبیعت بدی کرنے والے سَرکش لوگوں کے لئے یقیناً اچھی خبر نہیں، مگر وہ لوگ جو خدا کی مرضی بجا لاتے ہیں اُن کے لئے خدا کی تبدیل نہ ہونے والی طبیعت اچھی خبر ہے کیونکہ جو وعدے اُس نے ہمارے ساتھ کِئے ہیں وہ اُن کا ہمیشہ پابند رہے گا یعنی وہ ہمارے گناہوں کو معاف کر کے آسمان کی بادشاہی میں داخل کرے گا اور ہمیشہ ہمارا محافظ و نگہبان رہے گا۔ پاک اِلہامی کلام میں لاتبدیل خدا کا مُصیبت میں ہماری حفاظت و قوت دینے کا وعدہ بغیر کسی تبدیلی کے آج بھی قائم ہے، ’’خدا ہماری پناہ اور قوت ہے، مُصیبت میں مُستعد و مددگار، اِس لئے ہم کو کچھ خوف نہیں خواہ زمین اُلٹ جائے اور پہاڑ سمندر کی تہ میں ڈال دئے جائیں۔ …لشکروں کا خداوند ہمارے ساتھ ہے، یعقوب کا خدا ہماری پناہ ہے۔‘‘ (زبور ۴۶:۱-۲، ۷)

یسعیاہ نبی کے پاک صحیفہ میں ہماری بدی و بدکرداری کو اپنے رحم کی کثرت سے معاف کرنے کا وعدہ آج بھی لاتبدیل ہے، ’’جب تک خداوند مِل سکتا ہے اُس کے طالب ہو، جب تک وہ نزدیک ہے اُسے پُکارو۔ شریر اپنی راہ کو ترک کرے اور بدکردار اپنے خیالوں کو اور وہ خداوند کی طرف پِھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خدا کی طرف کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرے گا۔‘‘ (یسعیاہ ۵۵:۶-۷)

ہم ایک ایسی دُنیا میں رہتے ہیں جو گناہ میں گرنے کے سبب ابدی سزا کے لائق ہے۔ مگر ازل سے محبت کرنے والا لاتبدیل خدا اپنے وعدوں اور عہدوں کو پورا کرنے مسیح یسوع کی صورت خود دُنیا میں آیا تاکہ ہم اپنی شریر راہوں کو ترک کر کے خداوند کی طرف پِھریں اور وہ اپنے رحم و فضل سے ہمیں کثرت سے مُعاف کرے۔ خداوند خدا آج بھی وفاداری سے اپنے اِس وعدے پر قائم ہے۔ ’’اگر ہم بے وفا ہو جائیں گے تَو بھی وہ وفادار رہے گا کیونکہ وہ آپ اپنا اِنکار نہیں کر سکتا۔‘‘ (۲-تیمتھیس۲:۱۳)

آپ نے دیکھا کہ خدا کیونکہ ازل سے وفادار ہے لہذا یہی اِلٰہی خصوُصیت اُس کے بیٹے مسیح یسوع میں بھی ہے۔ وہ کل بھی لاتبدیل تھا اور آج بھی لاتبدیل ہے۔ اِسی لئے وہ ہزاروں سال پہلے کی پیشین گوئیوں کو پورا کرتے ہوئے ہمارے گناہوں کی سزا خود اُٹھائے صلیب پر قربان ہو گیا تاکہ ہمیں موت سے زندگی میں لائے۔ ’’لیکن خدا اپنی محبت کی خوبی ہم پر یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گناہگار ہی تھے تو مسیح ہماری خاطر مُواٴ۔‘‘ (رومیوں ۵:۸) سچائی کا اِنکار کرنے والے بے اِیمان لوگوں نے خداوند یسوع مسیح کی صلیبی موت کو اپنے جھوٹے مکارانہ ہتھکنڈوں سے تبدیل، مسخ و جُھٹلانے کی بہت کوشش کی، مگر وہ نہیں جانتے کہ وہ تو خود خدا ہے جو اپنے وعدے کے مطابق ہمیں گناہ کی ہلاکت سے بچانے کے لئے دُنیا میں آیا تاکہ ہمیں اپنی طرح پاک و راستباز بنا کر آسمان کی بادشاہی میں داخل کرے۔ اِس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ ہزاروں سال سے گناہگار مسیح یسوع کے خون سے دُھل کر اپنے گناہوں سے نجات پا رہے ہیں اور اِس زندہ اُمید پر اُس کی راہ دیکھ رہے ہیں کہ ایک دِن وہ اپنے لاتبدیل خداوند کو ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وہ اَزل سے ہے۔ پاک اِلہامی کلام میں لکھا ہے، ’’اور جس طرح آدمیوں کے لئے ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے، اُسی طرح مسیح بھی ایک بار بہت لوگوں کے گناہ اُٹھانے کے لئے قربان ہو کر دوسری بار بغیر گناہ کے نجات کے لئے اُن کو دِکھائی دے گا جو اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔‘‘ (عبرانیوں ۹:۲۷-۲۸)

ہمارے لئے کتنی خوشی و حوصلہ کی بات ہے کہ ہمارا خداوند لاتبدیل خدا ہے جو کل بھی یکساں تھا اور آج بھی یکساں ہے۔ ’’یسوع مسیح کل اور آج بلکہ اَبد تک یکسان ہے۔‘‘ (عبرانیوں ۱۳:۸) اِسی لئے جب کوئی شخص اپنی سوچ و خیال کو تبدیل کر کے اپنے لاتبدیل خداوند یسوع مسیح میں شامل ہو جاتا ہے تو اُسے یہ اِطمینان و اُمید ہوتی ہے کہ خداوند خدا کبھی تبدیل نہیں ہو گا بلکہ ازل سے اَبد تک یکساں رہے گا۔ کل تک ہم گناہوں میں لت پت بُرائی و بدی کی زندگی گزار رہے تھے لیکن آج لاتبدیل و یکساں خدا کے فضل و برکت اور رحم و شفقت سے تبدیل ہو کر نیا مخلوق بن گئے ہیں، اِس تبدیلی کے بارے میں پولس رسول سے بڑھ کر گواہی اَور کِس کی ہو سکتی ہے، ’’اِس لئے اگر کوئی مسیح میں ہے تو وہ نیا مخلوق ہے۔ پُرانی چیزیں جاتی رہِیں، دیکھو وہ نئی ہو گِیئں۔‘‘ (۲-کرنتھیوں ۵:۱۷)

ذرا غور فرمائیے کہ اگر ہمارا خداوند پل پل تبدیل ہوتا رہتا، اپنے وعدوں اور عہدوں پر قائم نہ رہتا تو کیا آج ہم تبدیل ہو کر نیا مخلوق بن پاتے، ہر گز نہیں۔ یہ اُس کی لاتبدیل طبیعت ہی ہے کہ ہم اُس پر مکمل یقین و بھروسہ کرتے ہیں کہ خواہ کچھ ہو جائے وہ اپنی باتوں اور کلام کا سچا خداوند ہے اور جیسا اُس نے اپنے زندہ کلام میں وعدہ کِیا ہے وہ اُس کے مطابق ہمیں گناہوں سے پاک کر کے ہمیشہ کی زندگی بخشے گا۔ آئو خدا کا شکر بجا لائیں کہ وہ ہماری زندگیاں تبدیل کر کے خوش ہوتا ہے اور چاہتا ہے کہ ہم پُرانی اِنسانیت کا لباس اُتار کر نیا مخلوق بنیں کیونکہ جتنا زیادہ ہم اپنے اندر تبدیلی لائیں گے اُتنا ہی زیادہ خدا کے مزاج کی مانند تبدیل ہوتے جائیں گے، اور یہ تبدیلی ہم خود نہیں لا سکتے جب تک کہ خداوند خدا کی قدرت و طاقت ہم میں اپنا کام نہ کرے۔ ہمارا خداوند ایک ایسا لاتبدیل خدا ہے جو ہمیں کبھی مایوس و نااُمید نہیں کرتا بلکہ سنبھالتا اور مضبوط بناتا ہے۔ ’’وہ ہماری جان کا ایسا لنگر ہے جو ثابت اور قائم رہتا ہے اور پردہ کے اندر تک بھی پہنچتا ہے۔‘‘ (عبرانیوں ۶:۱۹) ہماری زندگی بغیر لنگر کے مسلسل تبدیلیوں کے بھنور میں ڈگمگاتی اور ہچکولے کھاتی رہتی ہے۔ کبھی یہ تبدیلی اور کبھی وہ تبدیلی مگر آج جو تبدیلی آپ اپنی زندگی میں لائیں گے وہ باقی تمام تبدیلیوں سے الگ اور مختلف ہو گی، مگر اِس کے لئے آپ کو اپنے ذہن، اپنی سوچ و خیال کو بدلنا ہو گا۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ لاتبدیل خداوند آپ کی زندگی تبدیل کر دے؟ آپ اِس تبدیلی سے بھاگ نہیں سکتے کیونکہ جنتا آپ بھاگیں گے اُتنا ہی آپ کی زندگی بے سکون و بے قرار ہوتی جائے گی۔ آئیے کامِل خداوند یسوع مسیح کو اپنی جان کا لنگر بنا کر کاملیت کی طرف ایک نیا سفر شروع کریں تاکہ وہ اپنے ساتھ ہمیں بھی کامِل کرے کیونکہ ہمارا خدا کامِل خدا ہے۔

جی ہاں، خدا کامِل خدا ہے، اور خدا کی یہی وہ خصوُصیت ہے جس کا ہم اپنے اگلے پروگرام میں ذِکر کریں گے، ضرور سُنئیے گا۔