Skip to content

خدا مددگار خدا ہے

Posted in خُدا کی تلاش

آپ نے اکثر یہ کہتے سُنا ہو گا کہ میرا تو کوئی مددگار نہیں، مَیں بالکل بے یارومددگار ہوں یا آپ مددگار نہیں فرشتہ بن کر میری زندگی میں آئے ہیں۔ ہمیں زندگی کے کسی نہ کسی حِصہ میں ایک مددگار کی ضرورت ہوتی ہے جو ہماری مدد و راہنمائی کر سکے۔ دُنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو مشکل میں وقتی طور پر مددگار بن جاتے ہیں اور بعد میں کہیں گم ہو جاتے ہیں۔ لیکن کیا کوئی ایسا مددگار بھی ہے جو مشکل کی ہر گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑا ہو، اور جب اُسے پُکاریں تو ہم سے بیزار نہ ہو بلکہ ہمیشہ مدد کے لئے تیار رہے؟ ہاں، ہم خدا کو مددگار مانتے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اُس پر یقین و بھروسہ اور ایمان و اعتقاد بالکل نہیں رکھتے کہ مشکل کی گھڑی میں وہ ہمیں بے یارومددگار کبھی نہیں چھوڑے گا بلکہ ہمیشہ ساتھ کھڑا رہے گا اور ہماری جان کو سنبھالے گا۔ پاک اِلہامی کلام میں لکھا ہے، ’’دیکھو! خدا میرا مددگار ہے۔ خداوند میری جان کو سنبھالنے والوں میں ہے۔‘‘ (زبور ۵۴:۴) بائبل مُقدس میں ایک اَور مقام پر قلمبند ہے، ’’…خداوند میرا مددگار ہے۔ مَیں خوف نہ کروں گا۔ اِنسان میرا کیا کرے گا؟‘‘ (عبرانیوں ۱۳:۶) خدا کے زندہ اِلہامی کلام میں دائود نبی اپنے مددگار کو یوں پُکارتا ہے، ’’اَے خداوند میرے خدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مطابق مجھے بچا لے۔‘‘ (زبور ۱۰۹:۲۶)

آئیے بائبل مُقدس میں دیکھتے ہیں کہ مددگار خدا زندہ اِلہامی کلام میں وفادار بندوں کی کسِ طرح مدد کرتا ہے۔ ’’چونکہ اُس نے مجھ سے دِل لگایا ہے اِس لئے مَیں اُسے چھڑائوں گا۔ مَیں اُسے سرفراز کروں گا کیونکہ اُس نے میرا نام پہچانا ہے۔ وہ مجھے پُکارے گا اور مَیں اُسے جواب دُوں گا۔ مَیں مُصیبت میں اُس کے ساتھ رہوں گا۔ مَیں اُسے چھڑائوں گا اور عزت بخشوں گا۔‘‘ (زبور ۹۱:۱۴-۱۵) ذرا غور فرمائیے کہ کیا کوئی ایسا مددگار ہو گا جو مُصیبت کی گھڑی میں آپ کی پُکار پر آپ کے ساتھ کھڑا ہو اور آپ کو مُصیبت سے چھڑا کر عزت اور سرفرازی بخشے۔ مگر شائد کوئی کہے کہ ہم تو رات دِن اُٹھتے بیٹھتے مددگار کو پُکارتے رہتے ہیں لیکن مددگار نہ سُنتا ہے اور نہ مدد کو آتا ہے۔ تو جناب دیکھنا یہ ہے کہ کہیں آپ کسی غلط مددگار کو تو نہیں پُکار رہے؟ ظاہر ہے کہ اگر آپ کسی ایسے مددگار سے مدد مانگیں گے جو خود مُصیبت میں پھنسا ہُوا ہے یا جو نہ سُن سکتا ہے نہ دیکھ سکتا ہے یا جس کی اپنی ہڈیاں قبر میں گل سڑ گئی ہیں تو وہ خاک آپ کی مدد کرے گا؟ یہ ہماری بدبختی ہے کہ ہم زندگی کی بھیک مُردوں سے مانگتے ہیں۔ ایک مُردہ اور ایک بُت میں کیا فرق ہے؟ دونوں نہ تو سُن سکتے ہیں، نہ دیکھ سکتے ہیں اور نہ کسی کی مدد کے بغیر اپنی جگہ سے ہِل سکتے ہیں۔ تو کیا وہ آپ کے مددگار ہو سکتے ہیں؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ بائبل مُقدس میں خداوند خدا اِس بارے میں کیا حکم دیتا ہے، ’’تم بُتوں کی طرف رجوع نہ ہونا اور نہ اپنے لئے ڈھالے ہوئے دیوتا بنانا۔ مَیں خداوند تمہارا خدا ہوں۔(احبار۱۹:۴) پاک اِلہامی کلام میں ایک اَور مقام پر یوں خبردار کِیا گیا ہے، ’’قوموں کے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دستکاری۔ اُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔ اُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں اور اُن کے مُنہ میں سانس نہیں۔ اُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانند ہو جائیں گے بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔‘‘ (زبور ۱۳۵:۱۵-۱۸) اور اگر اَب بھی آپ نے زندہ خدا کی اِس وارنِنگ کو دَرگزر کر کے کسی اَور معبُود کو مددگار مان کر سجدہ کِیا تو خداوند خدا کا یہ حکم کبھی نہ بُھولئیے بلکہ دِل کی تختیوں پر لکھ لیجئے۔ ’’میرے حضور تُو غیرمعبُودوں کو نہ ماننا۔ تُو اپنے لئے کوئی تراشی ہوئی مُورت نہ بنانا، نہ کسی چیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نیچے زمین پر یا زمین کے نیچے پانی میں ہے۔ تُو اُن کے آگے سجدہ نہ کرنا اور نہ اُن کی عبادت کرنا کیونکہ مَیں خداوند تیرا خدا غیُور خدا ہوں اور جو مجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُن کی اولاد کو تیسری اور چوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہوں۔ اور ہزاروں پر جو مجھ سے محبت رکھتے اور میرے حکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہوں۔‘‘ (خروج ۲۰:۳-۶) اِس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ خدا ہمارا مددگار بن کر رحم کرے تو پہلے ہمیں اُس کے حکموں کو ماننا اور اُس کے اِلٰہی منصوبہ کے مطابق اُس کی مکمل تابعداری کرنا ہے، پھر جب ہم مُصیبت کی گھڑی میں اُسے پُکاریں گے تو وہ ہمیں جواب دے گا۔ ’’تُو مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ ہراسان نہ ہو کیونکہ مَیں تیرا خدا ہوں۔ مَیں تجھے زور بخشوں گا۔ مَیں یقیناً تیری مدد کروں گا اور مَیں اپنی صداقت کے دہنے ہاتھ سے تجھے سنبھالوں گا۔‘‘ (یسعیاہ ۴۱:۱۰) خدا چاہتا ہے کہ ہم ہاتھ سے بنی ہوئی قبروں اور ہاتھ سے بنے ہوئے بُتوں کے سامنے جُھکنے اور مدد مانگنے سے پہلے سُوچیں کہ کہیں ہم شِرک کر کے اُس کے حکموں کی نافرمانی تو نہیں کر رہے؟ کیا کُل کائنات کا خالق و مالِک ہماری اِس مکروہ گھنائونی حرکت سے خوش ہو گا؟ ہرگز نہیں۔ بلکہ وہ تو ہمیں جہنم کی نہ بجھنے والی آگ میں پھینکے گا جہاں ہمارا کوئی بچانے چھڑانے والا نہ ہو گا۔ لہذا زندہ خدا پر دِل و جان سے بھروسہ اور توکل کریں اور فکرمند نہ ہوںبلکہ پورے اِیمان سے اپنے آسمانی مددگار کو پُکاریں، کیونکہ ’’خداوند تیرا مُحافظ ہے۔ خداوند تیرے دہنے ہاتھ پر تیرا سایبان ہے۔ نہ آفتاب دِن کو تجھے ضرر پہنچائے گا، نہ ماہتاب رات کو۔ خداوند ہر بَلا سے تجھے محفوظ رکھے گا۔ وہ تیری جان کو محفوظ رکھے گا۔ خداوند تیری آمد و رفت میں اَب سے ہمیشہ تک تیری حفاظت کرے گا۔‘‘ (زبور ۱۲۱:۵-۸) مگر اِس سے پہلے کہ آپ خدا کو مدد کے لئے پُکاریں، ذرا اپنے اندر جھانک لیجئے کہ ہمارے گناہوں اور نافرمانیوں کے سبب سے کہیں وہ ہم سے ناراض تو نہیں؟ خود ہی سُوچیئے کہ اگر ایک شخص آپ سے کسی بات پر ناراض ہے تو کیسے کال کر کے اُسے کہہ سکتے ہیں کہ بھائی مَیں پھنس گیا ہوں میری مدد کر۔ ظاہر ہے یا تو وہ فون بند کر دے گا یا آپ سے کہے گا پہلے اپنے کِئے کی معافی مانگ۔ اِسی طر ح ہم خدا کو پُکارنے کی ہمت کہاں سے لائیں کیونکہ ہم نے گناہ کر کر اُسے ناراض کر دیا ہے۔ لیکن محبت کرنے والا مددگار خدا جانتا ہے کہ ہم اُس سے اپنے گناہوں کے سبب سے دُور ہو چکے ہیں اور مدد مانگنے کے قابل نہیں رہے جب تک اپنے گناہوں سے توبہ و معافی پا کر اُس کے ساتھ صُلح نہ کر لیں۔ ظاہر ہے ہم گناہ و ناپاکی کی حالت میں پاک و مُقدس خدا کے پاس آ ہی نہیں سکتے، ایک طرف اُس کا رحم اور دوسری طرف اُس کا عدل ہے لہذا اُس نے ایک درمیانی راستہ نکالا اور اپنے بیٹے مسیح یسوع میں مددگار بن کر خود دُنیا میں آیا تاکہ اُس پر اِیمان لانے سے ہم اپنے گناہوں سے نجات پائیں اور اُس کے خاندان میں شامل ہو جائیں اور جب مُصیبت و آزمایش کی گھڑی میں مسیح کا نام لے کر اُسے پُکاریں تو وہ ہمیں اپنے خاندان کا فرد سمجھ کر جواب دے۔ اِسی لئے مسیح یسوع نے اپنے شاگردوں کو کہا، ’’تم نے مجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تمہیں چُن لیا اور تم کو مقرر کِیا کہ جا کر پھل لائو اور تمہارا پھل قائم رہے تاکہ میرے نام سے جو کچھ باپ (یعنی خدا) سے مانگو وہ تم کو دے۔‘‘ (یوحنا ۱۵:۱۶) اور جب ہم مسیح یسوع کو اپنا نجات دہندہ قبول کر کے سچے پیروکار بن جاتے ہیں تو اُس کے چُنے ہوئے لوگ، اُس کے پھلدار شاگردوں میں شامل ہو جاتے ہیں، اور جب خدا سے مسیح کے نام پر مدد مانگتے ہیں تو وہ ہمیں دیتا ہے۔ کیا آپ نے کوئی ایسا مددگار دیکھا ہے جو اپنی ساری شان و شوکت اور جاہ و جلال چھوڑ کر آپ کی مدد کے لئے بھاگا آئے؟ کیا آپ نے کوئی ایسا مددگار دیکھا ہے جو آپ کی حالت پر رحم کھا کر اپنے بدن پر کوڑے کھائے اور ذلت و رسوا ہو کر آپ کی خاطر دُنیا کے سامنے ایک تماشہ بن جائے؟ کیا آپ نے کوئی ایسا مددگار دیکھا ہے جو خود تو بے گناہ و پاک ہو مگر آپ کے گناہوں، قصوروں اور خطائوں کے بدلے صلیب پر قربان ہو جائے؟ کیا آپ نے کوئی ایسا مددگار دیکھا ہے جو آپ کو گناہ کی ہلاکت سے نکال کر ہمیشہ کی زندگی میں لے آئے؟ آئیے دیکھئے کہ خدا نے ایسا کیوں کِیا، ’’کیونکہ خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‘‘ (یوحنا ۳:۱۶) اور خدا کا عظیم بندہ پطرس رسول اِس کی یوں گواہی دیتا ہے، ’’وہ آپ ہمارے گناہوں کو اپنے بدن پر لئے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گناہوں کے اعتبار سے مَر کر راستبازی کے اعتبار سے جِیئں اور اُسی کے مار کھانے سے تم نے شفا پائی۔‘‘ (۱-پطرس ۲:۲۴) اَب آئیے سُنیئے سچے اور حقیقی مددگار مسیح یسوع کا مدد مانگنے والوں سے کِیا ہُوا عظیم وعدہ۔ ’’…مَیں اِس لئے آیا کہ وہ زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔‘‘ (یوحنا ۱۰:۱۰) اِسی لئے خدا کا پیارا خادم پولس رسول خدا کے اِلہام سے معمُور ہو کر مدد پانے والوں کو دعوے سے بُلاتا ہے، ’’پس آئو ہم فضل کے تخت کے پاس دلیری سے چلیں تاکہ ہم پر رحم ہو اور وہ فضل حاصل کریں جو ضرورت کے وقت ہماری مدد کرے۔‘‘ (عبرانیوں ۴:۱۶) خدا اپنے بیٹے مسیح یسوع میں ہو کر خود ہماری مدد کو آیا، اور ہمارے درمیان رہا اور جب زمین سے آسمان پر جانے لگا تو تب بھی ہمیں اکیلا نہیں چھوڑا بلکہ دوسرا مددگار یعنی رُوح اُلقدس دے گیا جو ہماری ہر دُکھ، تکلیف اور آزمایش میں ابد تک ہماری مدد و راہنمائی کرتا اور ہمارے ساتھ رہتا ہے۔ مسیح یسوع نے فرمایا، ’’اور مَیں باپ (یعنی خدا) سے درخواست کروں گا تو وہ تمہیں دوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تمہارے ساتھ رہے یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے۔ تم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تمہارے ساتھ رہتا ہے اور تمہارے اندر ہو گا۔‘‘ (یوحنا ۱۴:۱۶-۱۷) اِس کا مطلب یہ ہوا کہ آسمانی مددگار یعنی پاک رُوح کی مدد حاصل کرنے کے لئے پہلے اُسے جاننے کی ضرورت ہے ورنہ وہ ہمارے اندر کبھی سکونت نہیں کر سکتا۔ کیا اَب بھی آپ بے جان بُتوں کو ہی مدد کے لئے پُکارتے رہیں گے یا ازلی و ابدی زندہ خدا کو پُکاریں گے جو آپ کا حقیقی اور سچا مددگار بن کر ہمیشہ آپ کے اندر رہے گا تاکہ ہمارے ساتھ ساتھ ہمارے سب رشتوں کا بھی پاسبان ہو کیونکہ خدا رشتوں کا پاسبان ہے۔

جی ہاں، خدا رشتوں کا پاسبان ہے۔ شائد آپ کو خدا کی یہ خصوصیت کچھ عجیب سی معلوم ہو مگر جب آپ اگلا پروگرام سُنیں گے تو کہیں گے کہ یہ تو واقعی خدا کی ایک اَور اعلیٰ خوبی ہے، ضرور سُنئیے گا۔