جنت اور جہنم دو ایسے مقام ہیں جن میں سے ایک ہمارا ابدی ٹھکانہ ہے۔ جہنم یعنی دُوزخ مسلسل جلتی ہوئی نہ بجھنے والی آگ جس میں گناہگار و نافرمان ہمیشہ جلتے رہیں گے، اور جنت یعنی بہشت یا فردوس ایک ایسا دِلکش و خوبصورت باغ جس میں نیک و پرہیزگار بندے اپنے خداوند خدا کے ساتھ طرح طرح کی آسمانی نعمتوں اور برکتوں سے لُطف اندوز ہوں گے۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ہمارے دِل و دماغ پر ہر وقت جہنم کا خوف اور جنت کے مزے چھائے رہتے ہیں۔ مگر کتنے ہیں جو یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ جنت میں جائیں گے؟ اور کتنے ہیں جو گارنٹی سے کہتے ہیں کہ ہاں وہ جنت میں جائیں گے؟
سوال تو یہ ہے کہ آخر جنت ہے کیا؟ بائبل مُقدس کے نئے عہدنامہ میں لفظ جنت یا فردوس تین بار اِستعمال کِیا گیا ہے۔ خدا کا بیٹا یسوع مسیح جب صلیب پر ہمارے گناہوں کے عوض قربان ہُوا تو دائیں بائیں دو ڈاکو بھی مصلُوب ہوئے جن میں سے ایک نے اذیت و کرب کی حالت میں مسیح یسوع میں خدا کی بادشاہی کو پہچان لیا، ’’پھر جو بدکار صلیب پر لٹکائے گئے تھے اُن میں سے ایک اُسے یوں طعنہ دینے لگا کہ کیا تُو مسیح نہیں؟ تُو اپنے آپ کو اور ہم کو بچا۔ مگر دوسرے نے اُسے جھڑک کر جواب دیا کہ کیا تُو خدا سے بھی نہیں ڈرتا حالانکہ اُسی سزا میں گرفتار ہے؟ اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں لیکن اِس نے (یعنی مسیح نے) کوئی بیجا کام نہیں کِیا۔ پھر اُس نے کہا، اَے یسوع جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مجھے یاد کرنا۔ اُس نے اُس سے کہا، مَیں تجھ سے سچ کہتا ہوں کہ آج ہی تُو میرے ساتھ فردوس (یعنی جنت) میں ہو گا۔‘‘ (لُوقا ۲۳:۳۹-۴۳) آپ نے دیکھا کہ مسیح خداوند نے اُس ڈاکو سے وعدہ کِیا کہ تُو جلد ہی میرے ساتھ خدا کی بادشاہی یعنی جنت میں ہو گا۔
پھر کرنتھیوں کے نام اِلہامی خط میں پولس رسول کہتا ہے کہ وہ تیسرے آسمان تک اُٹھا لیا گیا، ’’مَیں مسیح میں ایک شخص کو جانتا ہوں چودہ برس ہوئے کہ وہ یکایک تیسرے آسمان تک اُٹھا لیا گیا۔ نہ مجھے یہ معلوم کہ بدن سمیت، نہ یہ معلوم کہ بغیر بدن کے، یہ خدا کو معلوم ہے۔ اور مَیں یہ بھی جانتا ہوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغیر بدن کے یہ مجھے معلوم نہیں، خدا کو معلوم ہے۔) یکایک فرددس (یعنی جنت) میں پہنچ کر ایسی باتیں سُنیں جو کہنے کی نہیں اور جن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔‘‘ (۲-کرنتھیوں ۱۲:۲-۴)
بائبل مُقدس کی آخری اِلہامی کتاب مُکاشفہ میں بھی فردوس یعنی جنت کا ذِکر ہے، ’’یسوع مسیح کا مُکاشفہ جو اُسے خدا کی طرف سے اِس لئے ہُوا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جن کا جلد ہونا ضرور ہے اور اُس نے اپنے فرشتہ کو بھیج کر اُس کی معرفت اُنہیں اپنے بندہ یُوحنا پر ظاہر کِیا۔ جس نے خدا کے کلام اور یسوع مسیح کی گواہی کی یعنی اُن سب چیزوں کی جو اُس نے دیکھی تھیں شہادت دی۔ …جس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلیسیائوں سے کیا فرماتا ہے۔ جو غالب آئے مَیں اُسے اُس زندگی کے درخت میں سے جو خدا کے فردوس (یعنی جنت) میں ہے پھل کھانے کو دُوں گا۔‘‘ (مُکاشفہ ۱:۱-۲، ۲ـ:۷) باغِ عدن میں جنت کا دروازہ جو آدم و حَوا کے گناہ کے سبب بند ہو گیا تھا، صلیب پر مسیح یسوع کی ہمارے گناہوں کی خاطر قربانی کے باعث پھر کھل گیا ہے۔ مطلب یہ کہ خدا کے صادِق و راستباز بندے مسیح یسوع کے وسیلہ اپنے گناہوں سے معافی و نجات پا کر جنت میں اور اُن کا اِنکار کرنے والے گناہگار جہنم کی آگ میں پھینک دئیے جائیں گے۔
مسیح خداوندنے ایک تمثیل کے ذریعہ جنت و جہنم کے بارے میں فرمایا۔ ’’ایک دولتمند تھا جو ارغوانی اور مہِین کپڑے پہنتا اور ہر روز خوشی مناتا اور شان و شوکت سے رہتا تھا۔ اور لعزر نام ایک غریب ناسُوروں سے بھرا ہُوا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھا۔ اُسے آرزو تھی کہ دولتمند کی میز سے گِرے ہوئے ٹکڑوں سے اپنا پیٹ بھرے بلکہ کتے بھی آ کر اُس کے ناسُور چاٹتے تھے۔ اور ایسا ہُوا کہ وہ غریب مر گیا اور فرشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہام کی گود میں پہنچا دیا، اور دولتمند بھی مُواٴ اور دفن ہُوا۔ اُس نے عالمِ ارواح کے درمیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہام کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو، اور اُس نے پُکار کر کہا، اَے باپ، ابرہام، مجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بھگو کر میری زبان تر کرے کیونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہوں۔ ابرہام نے کہا، بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زندگی میں اپنی اچھی چیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چیزیں لیکن اَب وہ یہاں تسلی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔ اور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تمہارے درمیان ایک بڑا گڑھا واقع ہے، ایسا کہ جو یہاں سے تمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکے۔ اُس نے کہا، پس اَے باپ! مَیں تیری منت کرتا ہوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گھر بھیج کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔‘‘ (لُوقا ۱۶:۱۹-۲۸) آپ نے دیکھا کہ اپنی دولت کے نشے میں چُور امیر آدمی جہنم کی آگ میں تڑپ رہا ہے اور غریب آدمی لعزر جو دُنیا میں دُکھ تکلیف اُٹھاتا ہے ابرہام کی گود یعنی جنت میں تسلی پاتا ہے۔
اِس وقت دونوں مقام یعنی جنت اور جہنم ایک عارضی ٹھکانہ ہیں، جب مسیح یسوع دُنیا کی عدالت کرنے واپس آئیں گے کہ کِس نے اُن پر اِیمان لا کر اپنے گناہوں سے نجات پا کر بپتسمہ لیا اور کِس نے اُن کی پیروی کرنے سے اِنکار کِیا ہے۔ مسیح کے سچے پیروکار قیامت کے وقت مسیح یسوع کے عدالت و اِنصاف والے جلالی تخت کے سامنے کھڑے ہوں گے اور اپنے خداوند کی اعلیٰ ترین خدمت کا اِنعام پائیں گے، اور بے اِیمان گناہگار جِنہوں نے مسیح یسوع کا اِنکار کِیا، خدا کے عدالت و اِنصاف والے ایک بڑے سفید جلالی تخت سامنے کھڑے ہوں گے، اور خدا اُنہیں اُن کے گناہوں کے سبب آگ کی جھیل میں پھینک دے گا، ’’پھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت اور اُس کو جو اُس پر بیٹھا ہُوا تھا دیکھا جس کے سامنے سے زمین اور آسمان بھاگ گئے اور اُنہیں کہِیں جگہ نہ ملی۔ پھر مَیں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو اُس تخت کے سامنے کھڑے ہوئے دیکھا اور کتابیں کھولی گِئیں۔ پھر ایک اَور کتاب کھولی گئی یعنی کتابِ حیات اور جس طرح اُن کتابوں میں لکھا ہُوا تھا اُن کے اعمال کے مطابق مُردوں کا اِنصاف کِیا گیا۔ اور سمندر نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دیا اور موت اور عالمِ ارواح نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دیا اور اُن میں سے ہر ایک کے اعمال کے مُوافق اُس کا اِنصاف کِیا گیا۔ پھر موت اور عالمِ ارواح آگ کی جھیل میں ڈالے گئے۔ یہ آگ کی جھیل دوسری موت ہے۔ اور جس کسی کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہُوا نہ مِلا وہ آگ کی جھیل میں ڈالا گیا۔‘‘ (مُکاشفہ ۲۰:۱۱-۱۵)
کِتنے بدنصیب ہیں وہ نافرمان و بے اِیمان لوگ جن کے نام کتابِ حیات میں لکھے نہ ہوں گے کیونکہ وہ ابد تک آگ کی جھیل یعنی جہنم میں جلتے رہیں گے، اور مُبارک ہیں خدا کے وہ نیک و راستباز بندے جن کے نام کتابِ حیات میں لکھے ہوں گے کیونکہ وہ نئے آسمان اور نئ زمین یعنی جنت الفردوس میں خدا کی پاک و مُقدس حضوری میں ابد تک رہیں گے۔ ’’پھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمین جاتی رہی تھی اور سمندر بھی نہ رہا۔ پھر مَیں نے شہرِ مُقدس نئے یروشلیم کو آسمان پر سے خدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانند آراستہ تھا جس نے اپنے شوہر کے لئے سنگار کِیا ہو۔ پھر مَیں نے تخت میں سے کسی کو بلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ دیکھ خدا کا خیمہ آدمیوں کے درمیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا اور اُن کا خدا ہو گا، اور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسو پُونچھ دے گا۔ اِس کے بعد نہ موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا، نہ آہ و نالہ نہ درد۔ پہلی چیزیں جاتی رہِیں۔ اور جو تخت پر بیٹھا ہُوا تھا اُس نے کہا، دیکھ مَیں سب چیزوں کو نیا بنا دیتا ہوں۔ پھر اُس نے کہا، لکھ لے کیونکہ یہ باتیں سچ اور برحق ہیں۔ پھر اُس نے مجھ سے کہا، یہ باتیں پوری ہو گِئیں۔ مَیں الفا اور اومیگا یعنی اِبتدا اور اِنتہا ہوں۔ مَیں پیاسے کو آبِ حیات کے چشمہ سے مُفت پلائوں گا، جو غالب آئے وہی اِن چیزوں کا وارث ہو گا اور مَیں اُس کا خدا ہوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا، مگر بزدلوں، اور بے ایمانوں اور گھنونے لوگوں اور خونیوں اور حرامکاروں اور جادُو گروں اور بُت پرستوں اور سب جھوٹوں کا حصہ آگ اور گندھک سے جلنے والی جھیل میں ہو گا۔ یہ دوسری موت ہے۔‘‘ (مُکاشفہ ۲۱:۱-۸) خداوند یسوع مسیح الفا اور اومیگا یعنی اِبتدا اور اِنتہا ہیں۔ وہی آسمان کی بادشاہی یعنی جنت الفردوس کے مالک ہیں۔ ہم اُن کے وسیلہ سے ہی جنت میں داخل ہو سکتے ہیں جہاں خدا اور برہ یعنی یسوع مسیح کے پُرجلال و پُرحشمت تخت کے سامنے صادِق و راستباز بندے اپنے خداوند خدا کی عبادت و پرستش کرتے ہوئے ابد تک بادشاہی کریں گے۔ ’’…اور خدا اور برہ کا تخت اُس شہر میں ہو گا اور اُس کے بندے اُس کی عبادت کریں گے، اور وہ اُس کا مُنہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھوں پر لکھا ہو گا۔ اور پھر رات نہ ہو گی، اور وہ چراغ اور سُورج کی روشنی کے مُحتاج نہ ہوں گے کیونکہ خداوند خدا اُن کو روشن کرے گا اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کریں گے۔‘‘ (مُکاشفہ ۲۲:۳-۵)
کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہو؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ خداوند خدا کے ساتھ جنت الفردوس میں ابدُالاباد بادشاہی کریں؟ مسیح یسوع نے فرمایا، ’’…راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں۔ کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ (یعنی خدا) کے پاس نہیں آتا۔‘‘ (یُوحنا ۱۴:۶) لہذا آئیے مسیح یسوع پر اِیمان لا کر خدا کے پاس جنت میں داخل ہوں۔
معزز سامعین! خدا کی تلاش کے نام سے خدا کی خصوُصیات پر مبنی پروگراموں کے اِس سلسلہ کا یہ آخری پروگرام تھا۔ ہم دِل سے شکرگزار ہیں کہ آپ نے فون کالز اور ٹیکسٹ میسیجز کے ذریعہ ہمارے تمام پروگراموں کو پسند کِیا اور اپنی زندگی میں آنے والی رُوحانی تبدیلیوں کے بارے میں بھی آگاہ کِیا۔ ہماری دُعا ہے کہ آپ اِسی طرح خداوند خدا کی پہچان میں ترقی کرتے جائیں۔ اور ہاں، اُمید کرتے ہیں کہ آپ آوازِ حق ورلڈ ریڈیو کے دوسرے پروگرام بھی اِسی لگن کے ساتھ سُنتے رہیں گے۔